Urdu Deccan

Tuesday, June 1, 2021

اشفاق احمد صائم

 کس قدر اضطراب آنکھوں پر

جم گئے کتنے خواب آنکھوں پر


درد تھوڑا سا کم ہوا صاحب

کس نے رکھے گلاب آنکھوں پر


اک محبت خرید لایا تھا

کتنے اترے عذاب آنکھوں پر


کون پڑھتا رہا تری آنکھیں

کس نے لکھے نصاب آنکھوں پر


کتنا دیکھا ہے کل اسے میں نے 

اب ہے واجب حساب آنکھوں پر


لفظ پلکوں کو چومنے آئے

رکھ کے سویا کتاب آنکھوں پر 


اب وہ کاجل لگا کے آئے ہیں 

شعر لکھیے جناب آنکھوں پر


اشفاق احمد صائم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...