Urdu Deccan

Thursday, June 24, 2021

وقار انبالوی

 یوم پیدائش 22 جون 1896


پوچھوں گا راہِ عشق میں کیوں راہ بر کو میں​

اتنا بھی کیا گراؤں گا ذوقِ نظر کو میں​

ہر ایک نقش پا پہ جھکاؤں گا سر کو میں​

سجدے کیا کروں گا تری رہگُذر کو میں​

اُمید و یاس لاکھ دوراہے پہ مجھ کو لائے​

میں جانتا ہوں خوب کہ جاؤں کدھر کو میں​

دردِ جگر کی ختم ہوئیں آزمائشیں​

اب آزماؤں گا تری ترچھی نظر کو میں​

ذوقِ طلب نے کر دیا آوارہء جنوں​

منزل پہ آکے بھول گیا اپنے گھر کو میں​

یوں جام ماہتاب سے ساقی پلا مجھے​

دیکھوں نہ آنکھ بھر کے طلسمِ سحر کو میں​


وقار انبالوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...