Urdu Deccan

Saturday, July 17, 2021

عقیل دانش

 یوم پیدائش 15 جولائی 1940


اس مریض غم غربت کو سنبھالا دے دو

ذہن تاریک کو یادوں کا اجالا دے دو


ہم ہیں وہ لوگ کہ بے قوم وطن کہلائے

ہم کو جینے کے لئے کوئی حوالہ دے دو


میں بھی سچ کہتا ہوں اس جرم میں دنیا والو

میرے ہاتھوں میں بھی اک زہر کا پیالہ دے دو


اب بھی کچھ لوگ محبت پہ یقیں رکھتے ہیں

ہو جو ممکن تو انہیں دیس نکالا دے دو


وہ نرالے ہیں کرو ذکر تم ان کا دانشؔ

اپنی غزلوں کو بھی انداز نرالا دے دو


عقیل دانش


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...