Urdu Deccan

Saturday, July 17, 2021

عابد علی عابد حافظ آبادی

یوم پیدائش 17 جولائی 1977


خوابِ طیبہ کے سوا میری نظر میں کچھ نہیں

جز ثنائے مصطفیٰ اس بے ہنر میں کچھ نہیں


بس درِ شاہِ امم کی خاک ہی درکار ہے

فائدہ مالِ جہاں، لعل و گہر میں کچھ نہیں


راحتیں ہی راحتیں ہیں، شوق ہوتا ہے فزوں

مشکلیں شہرِ پیمبر کے سفر میں کچھ نہیں


مدحتِ خير البشر  میں رہتا ہوں ایسا مگن

کام مجھ کو اور تو شام و سحر میں کچھ نہیں


سرورِ کون و مکاں کی عظمتیں پہچانیے

ورنہ لوگو اس جہانِ خشک و تر میں کچھ نہیں


مالکِ ارض و سما کی ہے محبت جاگزیں 

کون کہتا ہے مرے قلب و جگر میں کچھ نہیں


رحمتوں کا بخششوں کا در مدینے میں کھلا

بے ادب کہتے رہیں ان کے نگر میں کچھ نہیں


ان کی ضو سے ہی درخشاں کر رہا ہے دنیا کو

نور ہے سرکار کا ویسے قمر میں کچھ نہیں


حاضرو ناظر ،شفیع ونور ہیں ،مختار ہیں

جو خلاف اس کے ہو عابد اس خبر میں کچھ نہیں


عابد علی عابد حافظ آبادی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...