جیسے ہوں نقب کاری کے آلات مرے ہاتھ
دستک سے الجھتے رہے کل رات مرے ہاتھ
قدموں سے لپٹ جائے فرات آج بھی میرے
دجلہ کے کناروں سے کریں بات مرے ہاتھ
موسیقیِ باراں ہو کہ ہو بات تمہاری
لکھتے ہیں بڑے شوق سے نغمات مرے ہاتھ
ہے جس کا فسوں دہر کی ہر شے میں نمایاں
اس کے بھی رقم کرتے ہیں جذبات مرے ہاتھ
کرتی رہیں عباس ؓ کا گریہ مری آنکھیں
لکھتے رہیں زینب ؓ کی فتوحات مرے ہاتھ
ہیں پاک سبھی آلِ نبی رجس سے تابش
تطہیر سے آیا ہے یہ اثبات مرے ہاتھ
صبا تابش
No comments:
Post a Comment