Urdu Deccan

Tuesday, July 27, 2021

صبا تابش

 جیسے ہوں نقب کاری کے آلات مرے ہاتھ

دستک سے الجھتے رہے کل رات مرے ہاتھ


قدموں سے لپٹ جائے فرات آج بھی میرے

دجلہ کے کناروں سے کریں بات مرے ہاتھ


موسیقیِ باراں ہو کہ ہو بات تمہاری

لکھتے ہیں بڑے شوق سے نغمات مرے ہاتھ


ہے جس کا فسوں دہر کی ہر شے میں نمایاں

اس کے بھی رقم کرتے ہیں جذبات مرے ہاتھ


کرتی رہیں عباس ؓ کا گریہ مری آنکھیں

لکھتے رہیں زینب ؓ کی فتوحات مرے ہاتھ


ہیں پاک سبھی آلِ نبی رجس سے تابش

تطہیر سے آیا ہے یہ اثبات مرے ہاتھ


صبا تابش


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...