Urdu Deccan

Friday, July 16, 2021

دعبل شاہدی

 وہ حرف حرف سبھی کے سخن میں رہتا تھا

عجیب شخص تھا ہر انجمن میں رہتا تھا


اُسے نہ ڈھونڈ سکی آج تک کسی کی نظر 

وہ آفتاب کی ہر اک کرن میں میں رہتا تھا


میں اُس کے عشق کی گہرائیاں سمجھ نہ سکا

وہ عطر بن کی میرے پیراہن میں رہتا تھا


اُسی کا نام مہکتا تھا میری سانسوں میں 

وہ بوئے گُل کی طرح جو چمن رہتا تھا 


خزاں نے لوٹ لیا آ کے اُس گلِ تر کو 

کہ جس کا سارا قبیلہ چمن میں رہتا تھا


وہ میری فکر کی دنیا کا بن گیا موضوع

جو میری وسعتِ ذوقِ سخن میں رہتا تھا


لرزنے لگتی تھیں روحیں بھی سورماؤں کی 

قدم جمائے ہوے جب وہ رن میں رہتا تھا 

 

یقیں کسی کا کسی کا گماں تھا وہ دعبل

کسی کے دل میں کسی کے دہن میں رہتا تھا


دعبل شاہدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...