یوم پیدائش 25 جولائی
مرے خدا تو مجھے خود سے آشنا کر دے
میں تیری یاد سے بھٹکوں مجھے فنا کر دے
تمام عمر وہ میرے وصال کو ترسے
تو اس کے دل کو جدائی سے آشنا کر دے
وہ ہم کو دور سے دیکھے تڑپ کے رہ جائے
ہمارے بیچ میں تو اتنا فاصلہ کر دے
میں اس کے بعد سے تنہا ہوں ایک مدت سے
کسی کو بھیج دے دنیا میں آسرا کر دے
میں تیری یاد سے غافل نہ ہونے پاؤں کبھی
تو اپنی ذات میں کچھ اتنا مبتلا کر دے
بس ایک آخری خواہش ہے تیرے کاشفؔ کی
تو اپنے پاس بلا لے اسے رہا کر دے
کاش قنوجی
No comments:
Post a Comment