Urdu Deccan

Monday, June 7, 2021

یونس نوید

 یوم پیدائش 06 جون


طرفداری مرا بھائی مرے دشمن کی کرتا ہے

لو اپنا تیر اپنے ہی کلیجے میں اُتر تا ہے


میں وہ سوکھی ندی ہوں جس میں اکثرخاک اڑتی ہے

مگر سیلاب کا پانی مرے سر سے گزرتا ہے


مری آنکھو! ذرا برسو کہ دھارا غم کا مدھم ہو

یہ وہ دریا ہے جو برسات ہونے پر اترتا ہے


بچھڑ کر تم سے اس دل کا نجانے حال کیا ہوگا

تمہیں پانے سے پہلے ہی تمہیں کھونے سے ڈرتا ہے


کوئی تو قوتِ پرواز دیتا ہے پرندوں کو

کوئی تو ہے،خلا میں راستے ہموار کرتا ہے


بہادر ہے اگر ظالم، تو پھر میدان میں آئے

کہ اک مردِ مجاہد جنگ کا اعلان کرتا ہے


امیروں کے گلے تک کب پہنچتا ہے کوئی پھندہ

یہاں قانون کے ہاتھوں غریب انسان مرتا ہے


یونس نوید


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...