یوم پیدائش 06 جون 1956
نگر نگر نکھار ہے گلی گلی بہار ہے۔
"چراغ راہ جل اٹھے یہ کس کا انتظار ہے"
کلی کلی شجر شجر کو مل گئی تری خبر
چمن میں جا بجا خوشی ہے رنگ ہے نکھار ہے
فضا کی چال ڈھال سے جھلک رہی ہیں مستیاں
غزال و عندلیب پہ بھی چھا گیا خمار ہے
ہواوں نے مہک تری بکھیر دی ہے چار سو
مجھے قرار دل پہ اب رہا نہ اختیار ہے
ہوائیں لے کے آئی ہیں پیام تیرے پیار کا
ہر ایک سانس میں بسی ہوئی تری پکار ہے
نہال بانو ہوگئی ضیائے آفتاب سے
کہ اسکا نام بھی اسی ادا سے مستعار ہے
بانو ہادیہ سید
No comments:
Post a Comment