یوم پیدائش 06 جون
گر عشق ہے نبی سے بنالے وہی جمال
ریشِ نبی کٹا کے بنے کیسے وہ خصال
ہر ایک رنگ و روپ میں تو مصطفیٰ کو ڈھال
یہ ہی ہے تیرا عشق تو یہ ہی ترا کمال
مومن کی سوچ میں تو نمایاں ہے ذوالجلال
ہے اس کے ماسوا تو وہ اندیشہِ ذلال
جاں دی اسی کی جائے تو ہو گا نہ کچھ ملال
ورنہ مجازی عشق رہِ کوچہِ زوال
محشر میں جب کریگا خدا تجھ سے کچھ سوال
ہوگا وہی جو تیرے عمل کا ہوا مآل
رمزی بھی صوفی تو نہیں بُنتا ہے لفظی جال
چڑیوں کو سمجھے اچھا جو پھرتی ہیں ڈال ڈال
معین لہوری رمزی
No comments:
Post a Comment