Urdu Deccan

Tuesday, June 15, 2021

شمیم کرہانی

 یوم پیدائش 8 جون 1913


فاصلہ تو ہے مگر کوئی فاصلہ نہیں

مجھ سے تم جدا سہی دل سے تم جدا نہیں


کاروان آرزو اس طرف نہ رخ کرے

ان کی رہ گزر ہے دل عام راستہ نہیں


اک شکست آئینہ بن گئی ہے سانحہ

ٹوٹ جائے دل اگر کوئی حادثہ نہیں


آئیے چراغ دل آج ہی جلائیں ہم

کیسی کل ہوا چلے کوئی جانتا نہیں


آسماں کی فکر کیا آسماں خفا سہی

آپ یہ بتائیے آپ تو خفا نہیں


کس لیے شمیمؔ سے اتنی بدگمانیاں

مل کے دیکھیے کبھی آدمی برا نہیں


شمیم کرہانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...