Urdu Deccan

Tuesday, June 15, 2021

ظہیر غازی پوری

 یوم پیدائش 08 جون 1938


ہر آدمی کو خواب دکھانا محال ہے

شعلوں میں جیسے پھول کھلانا محال ہے


کاغذ کی ناؤ بھی ہے کھلونے بھی ہیں بہت

بچپن سے پھر بھی ہاتھ ملانا محال ہے


انساں کی شکل ہی میں درندے بھی ہیں مگر

ہر عکس آئینے میں دکھانا محال ہے


مشکل نہیں اتارنا سورج کو تھال میں

لیکن چراغ اس سے جلانا محال ہے


اک بار خود جو لفظوں کے پنجرے میں آ گیا

اس طائر نوا کو اڑانا محال ہے


اپنے لہو کی بھینٹ چڑھانے کے بعد بھی

قدروں کی ہر فصیل تک آنا محال ہے


تا عمر اپنی فکر و ریاضت کے باوجود

خود کو کسی سزا سے بچانا محال ہے


ظہیرؔ غازی پوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...