Urdu Deccan

Saturday, July 17, 2021

جمیل مرصع پوری

 یوم پیدائش 15 جولائی 1931


صدیوں سے زمانے کا یہ انداز رہا ہے

سایہ بھی جدا ہو گیا جب وقت پڑا ہے


بھولے سے کسی اور کا رستہ نہیں چھوتے

اپنی تو ہر اک شخص سے رفتار جدا ہے


اس رند بلا نوش کو سینے سے لگا لو

مے خانے کا زاہد سے پتا پوچھ رہا ہے


منجدھار سے ٹکرائے ہیں ہمت نہیں ہارے

ٹوٹی ہوئی پتوار پہ یہ زعم رہا ہے


گھر اپنا کسی اور کی نظروں سے نہ دیکھو

ہر طرح سے اجڑا ہے مگر پھر بھی سجا ہے


میکش کسی تفریق کے قائل ہی نہیں ہیں

واعظ کے لیے بھی در مے خانہ کھلا ہے


یہ دور بھی کیا دور ہے اس دور میں یارو

سچ بولنے والوں کا ہی انجام برا ہے


جمیلؔ مرصع پوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...