Urdu Deccan

Saturday, July 17, 2021

عادل حیات

 یوم پیدائش 15 جولائی 1975


ہر اک جواب کی تہ میں سوال آئے گا

گئے یگوں کے بتوں کا زوال آئے گا


ہنر کا عکس بھی ہو آئنہ بھی بن جاؤ

پھر اس کے بعد ہی رنگ کمال آئے گا


حریف جاں ہے اگر وہ تو پھر کہو اس سے

گئی جو جان تو دل کا سوال آئے گا


یقین ہے کہ ملے گا عروج ہم کو بھی

یقین ہے کہ ترا بھی زوال آئے گا


ابھی امید کو مایوسیوں کا رنگ نہ دے

ٹھہر ٹھہر ابھی اس کا خیال آئے گا


اسی کے شہہ پہ بجھے گا چراغ دل عادلؔ

نہاں خلوص میں جو اشتعال آئے گا


عادل حیات


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...