Urdu Deccan

Friday, July 16, 2021

جبار واصف

 یوم پیدائش 13 جولائی 1975


عجیب خواب تھا ہم باغ میں کھڑے ہوئے تھے

ہمارے سامنے پھولوں کے سر پڑے ہوئے تھے


برہنہ تتلیاں رقصاں تھیں عریاں شاخوں پر

زمیں میں سارے شجر شرم سے گڑے ہوئے تھے


تمام پات تھے نیلے بزرگ برگد کے

اسی کو ڈسنے سے سانپوں کے پھن بڑے ہوئے تھے


ضعیف پیڑ تھے بوڑھی ہوا سے شرمندہ

جواں پرندے کسی بات پر اڑے ہوئے تھے


نہ کوئی نغمۂ بلبل نہ کوئی نغمۂ گل

خدائے صبح سے سب خوش گلو لڑے ہوئے تھے


پھر ایک قبر ہوئی شق تو اس میں تھے دو دل

اور ان دلوں میں محبت کے نگ جڑے ہوئے تھے


وہیں پہ سامنے واصفؔ تھا ایک قبرستاں

جہاں یہاں وہاں سب نامور سڑے ہوئے تھے


جبار واصف


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...