یوم پیدائش 22جولائی 1952
کچھ دن سے یہ جو رہتے ہو خود میں ہی میاں گم
بتلاؤ تو کر آئے ہو اپنے کو کہاں گم
ساحل پہ بناتے رہے ہم روز گھر وندے
روز آکے انہیں کرتی رہی موجِ رواں گم
اب کیا کہیں کیا حال کِیا ایک جھلک نے
ہم جی بھی لئے، ہو بھی گئی جسم سے جاں گم
ان شوخ نگاہوں میں تھا جادو ہی کچھ ایسا
دو آنکھوں میں اپنے تو ہوئے دونوں جہاں گم
کس کام کا، گردن پہ جو ہو کر بھی نہ ہو سر
کس کام کی، جو ہو کے بھی منھ میں ہو زباں گم
یہ زندگی حیرت بھرے صحرا کا سفر ہے
ظاہر ہیں جہاں آبلے ,قدموں کےنشاں گم
راجیش ریڈی
No comments:
Post a Comment