Urdu Deccan

Friday, July 16, 2021

حنا کوثر

 حَشمت و جَاہ کی توقِیر بدل جاتی ہے

بَخت ڈَھل جاتے ہیں ' تقدیر بدل جاتی ہے


وَجد میں ہوش کہاں رہتا ہے دِیوانے کو

رَقص میں پاؤں کی زنجیر بدل جاتی ہے


روز بدلے ہوئے لگتے ہیں مَنَاظَر مُجھ کو

روز ہی شہر کی تعمِیر بدل جاتی ہے


میں بناتی ہوں جوانی کے خَد و خَال مگر

عُمر ڈَھلتی ہے تو تصویر بدل جاتی ہے


تیرے چُھوتے ہی مُحبت کے مسِیحا میرے

جِسم میں خُون کی تاثِیر بدل جاتی ہے


کُچھ بھی رہتا نہیں تادیر مُحبت کے سِوا

نَقش مِٹ جاتے ہیں تحریر بدل جاتی ہے


حنا کوثر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...