Urdu Deccan

Tuesday, July 27, 2021

پرتپال سنگھ بیتاب

 یوم پیدائش 26 جولائی 1949


یہ زندگی سفر ہے ٹھہر ہی نہ جائیے

یہ بھی کہ بے خیال گزر ہی نہ جائیے


صحرائے ہول خیز میں رہئے لیے دیئے

ریگ رواں کے ساتھ بکھر ہی نہ جائیے


جب ڈوبنا ہی طے ہے ابھرنا محال ہے

دلدل ہے دل فریب اتر ہی نہ جائیے


ان راستوں میں رات بھٹکتی ہے بے سبب

ایسا بھی خوف کیا ہے جو گھر ہی نہ جائیے


اب کے سفر میں ہے یہ نیا ضابطہ جناب

جانا جدھر ہے آپ ادھر ہی نہ جائیے 


بیتاب موت کی یہ للک زندگی بھی ہے

یوں انتظار موت میں مر ہی نہ جائیے


پرتپال سنگھ بیتاب


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...