یوم پیدائش 10 جولائی 1984
دل کسی کا جیتنا چاہو تو جیتو پیار سے
مسئلے یہ حل نہ ہوں گئے ظلم کی تلوار سے
سر جھکانے پر تجھے مجبور کر دے گا غرور
سر بلندی ہوگی حاصل ہر جگہ کردار سے
بے حیائی بک رہی ہے شہر میں کوڑی کے بھاؤ
گندگی یہ لے کے مت آنا کبھی بازار سے
جس نے عزت کی ہو حاصل جھوٹ کی بنیاد پر
بچ کے رہنا ہوگا ایسے قافلہ سالار سے
پیار کے دو بول ہی امجد میری قیمت ہے بس
کیا خریدے گا مجھے وہ درہم و دینار سے
امجد رضا فیروزآبادی
No comments:
Post a Comment