Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

افتخار نسیم

 یوم پیدائش 15 سپتمبر 1946


ہاتھ ہاتھوں میں نہ دے بات ہی کرتا جائے

ہے بہت لمبا سفر یوں تو نہ ڈرتا جائے


جی میں ٹھانی ہے کہ جینا ہے بہرحال مجھے

جس کو مرنا ہے وہ چپ چاپ ہی مرتا جائے


خود کو مضبوط بنا رکھے پہاڑوں کی طرح

ریت کا آدمی اندر سے بکھرتا جائے


سرخ پھولوں کا نہیں زرد اداسی کا سہی

رنگ کچھ تو مری تصویر میں بھرتا جائے


مجھ سے نفرت ہے اگر اس کو تو اظہار کرے

کب میں کہتا ہوں مجھے پیار ہی کرتا جائے


گھر کی دیوار کو اتنا بھی تو اونچا نہ بنا

تیرا ہمسایہ ترے سائے سے ڈرتا جائے


افتخار نسیم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...