Urdu Deccan

Sunday, September 19, 2021

صبا اکبر آبادی

 یوم پیدائش 14 اگست 1908


اس کو بھی ہم سے محبت ہو ضروری تو نہیں 

عشق ہی عشق کی قیمت ہو ضروری تو نہیں 


ایک دن آپ کی برہم نگہی دیکھ چکے

روز اک تازہ قیامت ہو ضروری تو نہیں


میری شمعوں کو ہواؤں نے بجھایا ہوگا

یہ بھی ان کی ہی شرارت ہو ضروری تو نہیں


اہل دنیا سے مراسم بھی برتنے ہوں گے

ہر نفس صرف عبادت ہو ضروری تو نہیں


دوستی آپ سے لازم ہے مگر اس کے لئے

ساری دنیا سے عداوت ہو ضروری تو نہیں


پرسش حال کو تم آؤ گے اس وقت مجھے

لب ہلانے کی بھی طاقت ہو ضروری تو نہیں

 

سیکڑوں در ہیں زمانے میں گدائی کے لئے

آپ ہی کا در دولت ہو ضروری تو نہیں


باہمی ربط میں رنجش بھی مزا دیتی ہے

بس محبت ہی محبت ہو ضروری تو نہیں


ظلم کے دور سے اکراہ دلی کافی ہے

ایک خوں ریز بغاوت ہو ضروری تو نہیں


ایک مصرعہ بھی جو زندہ رہے کافی ہے صباؔ

میرے ہر شعر کی شہرت ہو ضروری تو نہیں


صبا اکبرآبادی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...