یوم پیدائش 14 سپتمبر 1957
دعا ہی وجہ کرامات تھوڑی ہوتی ہے
غضب کی دھوپ میں برسات تھوڑی ہوتی ہے
رہ وفا کی روایت ہے سر جھکا رکھنا
بساط عشق پہ یہ مات تھوڑی ہوتی ہے
جو اپنا نام صف معتبر میں لکھتے ہیں
خود ان سے اپنی ملاقات تھوڑی ہوتی ہے
بہت سے راز دلوں کے دلوں میں رہتے ہیں
اسے بتانے کی ہر بات تھوڑی ہوتی ہے
دل و نظر میں جو بس جائے دل ربا ٹھہرے
کہ دل ربائی کوئی ذات تھوڑی ہوتی ہے
حجابؔ اہل جنوں میں شمار ہونے کی
اساس عزت سادات تھوڑی ہوتی ہے
حجاب عباسی
No comments:
Post a Comment