Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

سید عابد علی عابد

 یوم پیدائش 17 سپتمبر 1906


چین پڑتا ہے دل کو آج نہ کل

وہی الجھن گھڑی گھڑی پل پل


میرا جینا ہے سیج کانٹوں کی

ان کے مرنے کا نام تاج محل


کیا سہانی گھٹا ہے ساون کی

سانوری نار مدھ بھری چنچل


نہ ہوا رفع میرے دل کا غبار

کیسے کیسے برس گئے بادل


پیار کی راگنی انوکھی ہے

اس میں لگتی ہیں سب سریں کومل


بن پئے انکھڑیاں نشیلی ہیں

نین کالے ہیں تیرے بن کاجل


مجھے دھوکا ہوا کہ جادو ہے

پاؤں بجتے ہیں تیرے بن چھاگل


لاکھ آندھی چلے خیاباں میں

مسکراتے ہیں طاقچوں میں کنول


لاکھ بجلی گرے گلستاں میں

لہلہاتی ہے شاخ میں کونپل


کھل رہا ہے گلاب ڈالی پر

جل رہی ہے بہار کی مشعل


کوہ کن سے مفر نہیں کوئی

بے ستوں ہو کہیں کہ بندھیاچل


ایک دن پتھروں کے بوجھ تلے

خود بخود گر پڑیں گے راج محل


دم رخصت وہ چپ رہے عابدؔ

آنکھ میں پھیلتا گیا کاجل


سید عابد علی عابد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...