Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

ابھیشیک شکلا

 یوم پیدائش 14 سپتمبر 1985


فصیل جسم گرا دے مکان جاں سے نکل 

یہ انتشار زدہ شہر ہے یہاں سے نکل 


تری تلاش میں پھرتے ہیں آفتاب کئی 

سو اب یہ فرض ہے تجھ پر کہ سائباں سے نکل 


تمام شہر پہ اک خامشی مسلط ہے 

اب ایسا کر کہ کسی دن مری زباں سے نکل 


مقام وصل تو ارض و سما کے بیچ میں ہے 

میں اس زمین سے نکلوں تو آسماں سے نکل 


میں اپنی ذات میں تاریکیاں سمیٹے ہوں 

تو اک چراغ جلا اور اب یہاں سے نکل 


کہا تھا مجھ سے بھی اک دن ہوائے صحرا نے 

مری پناہ میں آ جا غبار جاں سے نکل


ابھیشیک شکلا


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...