Urdu Deccan

Tuesday, September 21, 2021

سلمان ثروت

 یوم پیدائش 17 سپتمبر 1977


آنکھ ہے اک کٹورا پانی کا 

اور یہ حاصل ہے زندگانی کا 


رائیگاں کر گیا مجھے آخر 

خوف ایسا تھا رائیگانی کا 


چل نکلتا ہے سلسلہ اکثر

خوش گمانی سے بد گمانی کا 


کیا ٹھکانہ غم و خوشی کا ہو 

دل علاقہ ہے لا مکانی کا 


جا کے دریا میں پھینک آیا ہوں 

یہ کیا ہے تری نشانی کا 


جس کا انجام ہی نہیں کوئی 

میں ہوں کردار اس کہانی کا 


مدعا نظم ہو نہیں پایا 

شعر دھوکہ ہے ترجمانی کا


سلمان ثروت


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...