Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

اسد اعوان

 یوم پیدائش 22 اکتوبر 1975


ان گنت یوں تو خریدار ملے ہم نہ ملے 

وہ جو یوسف تھے کئی بار ملے ہم نہ ملے 


آج راہوں میں ملاقات ہوئی ہے اُن سے 

آج وہ صورتِ دلدار ملے ہم نہ ملے 


کون جانے کہ کہاں کھوئے تھے ہم محفل میں

کتنی رغبت سے ہمیں یار ملے ہم نہ ملے 


ہم بھی نخوت میں رہے کوچہء تنہائی میں

عید کے روز طرح دار ملے ہم نہ ملے


ہم تو ہر دور میں حق گوئی کے منصب پہ رہے 

کب کوئی ہم سے سرِدار ملے ہم نہ ملے 


کل جو تنہائی میں ملنے سے گریزاں تھے ہمیں 

آج وہ بر سرِ بازار ملے ہم نہ ملے 


ہم بھی کوفے میں رہے ابنِ مظاہر کی طرح 

ابنِ مرجانہ سے غدار ملے ہم نہ ملے 


سوچتے رہتے ہیں ہم اپنی کہانی پہ اسد 

کھل کے ہر فرد کے کردار ملے ہم نہ ملے


اسد اعوان


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...