Urdu Deccan

Wednesday, October 20, 2021

منظور احمد

 یوم پیدائش 02 اکتوبر 1958


حسرت ہے جن کےدل میں انہیں خسروی ملے

ہم کو بس ایک چشمِ کرم آپ کی ملے


فرقت کو میری دیکھ کے ائے ہنسنےوالے سن

تجھ کوبھی غم کی شام ملے بےرخی ملے


مدت کےبعدوصل کی خوشیاں ملیں مجھے

کہدو غمِ حیات سے وہ پھرکبھی ملے


کیجئےنہ شورو غل مری تربت پہ آکےآپ

زیرِ زمیں تو مجھ کو ذراخامشی ملے


انسان کس جہان میں بستےہیں تم بتاؤ

ہم کوتو جتنےلوگ ملے آدمی ملے


منظؔورلکھ رہاہوں میں عرصہ دراز سے

اللہ کرےسخن میں مجھے پختگی ملے


منظؔوراحمد 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...