Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

منموہن تلخ

 یوم پیدائش 09 اکتوبر 1931


یہ شہر شہر سر عام اب منادی ہے

نہ وہ رہے گا ملاقات کا جو عادی ہے


زمین دی ہے کھلی دھوپ دی ہوا دی ہے

بہ نام زندگی کیسی کڑی سزا دی ہے


میں اپنے آپ سے کیا پوچھتا ہوں رہ رہ کر

یہ کیوں لگے کہ کسی نے مجھے صدا دی ہے


ترا ہی روپ کوئی تھا یہاں جب آیا تھا

یہ دیکھ وقت نے اب شکل کیا بنا دی ہے


دعا سلام تو تھی رسم ربط سے تھی مراد

سو میرے شہر نے یہ رسم ہی اٹھا دی ہے


فقط صدا ہی سنو کیوں نظر نہ آئے گی

کہ اب تو بیچ کی دیوار بھی گرا دی ہے


تمام عمر نہ اس کو کسی نے پہچانا

جو اس کے منہ پہ تھی چادر وہ کیوں ہٹا دی ہے


یہ اب گھروں میں نہ پانی نہ دھوپ ہے نہ جگہ

زمیں نے تلخؔ یہ شہروں کو بد دعا دی ہے


منموہن تلخ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...