Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

منصور عباس

 یوم پیدائش 09 اکتوبر


دیارِ ضبط کا رستہ بنا کے مارا گیا 

میں اپنی آنکھ کو فاقہ سکھا کےمارا گیا


میں اپنی جان گنوا بیٹھاپہلی ہجرت میں 

میں اپنے جسم میں آیا اور آ کے مارا گیا


بدن تو روز بناتا تھا اُس بلوچن کا

مگر مَیں آج تو چہرہ بنا کے مارا گیا


وہ پگڑیوں کی زیارت کو آۓ تھے لیکن 

کوٸی وہاں پہ دوپٹہ دکھا کے مارا گیا 


تمام لوگ یزیدی تھے اور وہ سَیَّد

کسی کو ذات کا شجرہ بتا کے مارا گیا


وہ مٸےکَشوں کا علاقہ تھا اور مَیں پاگل

کسی جبین پہ سجدہ بنا کے مارا گیا


ہوا میں اڑتا رہا دن کو اور رات میں وہ

کسی چراغ میں چہرہ دکھا کے مارا گیا


مصور عباس


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...