Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

مصطفی زیدی

 یوم پیدائش 10 اکتوبر 1929


کسی اور غم میں اتنی خلش نہاں نہیں ہے

غم دل مرے رفیقو غم رائیگاں نہیں ہے


کوئی ہم نفس نہیں ہے کوئی رازداں نہیں ہے

فقط ایک دل تھا اب تک سو وہ مہرباں نہیں ہے


مری روح کی حقیقت مرے آنسوؤں سے پوچھو

مرا مجلسی تبسم مرا ترجماں نہیں ہے


کسی زلف کو صدا دو کسی آنکھ کو پکارو

بڑی دھوپ پڑ رہی ہے کوئی سائباں نہیں ہے


انہیں پتھروں پہ چل کر اگر آ سکو تو آؤ

مرے گھر کے راستے میں کوئی کہکشاں نہیں ہے


مصطفی زیدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...