خاک رکھا ہے ان نظاروں میں
چاند گھل مل گیا ہے تاروں میں
سرِ محفل نظر ملی ان سے
بات ہوتی رہی اشاروں میں
ایک مدت ہوئی ملے تم سے
اب کے آجاؤ نا بہاروں میں
وقت آئے تو جان بھی دیں گے
نام لکھ لو ہمارا یاروں میں
تیری یادوں میں سو نہ پائے ہم
خواب بیٹھے رہے قطاروں میں
کون پوچھے گا حال دل ہم سے
کون اپنا پرایا یاروں میں
نام آتا ہے اپنا اے قاسم
سرِ فہرست غم گساروں میں
قاسم محمد قاسم کلیانوی
No comments:
Post a Comment