صبح سے شام بات ہوتی ہے
اس کے پہلو میں رات ہوتی ہے
یہ محبت وہ نیند ہے جس کو
آنکھ کھلتے ہی مات ہوتی ہے
ایسے پڑھتی ہے ذہن وہ جیسے
ماہر - نفسیات ہوتی ہے
جینے والا بھی جی نہیں پاتا
جب کسی کی وفات ہوتی ہے
تیرا ہونا تو خیر ہونا ہے
تو نہ ہو کر بھی ساتھ ہوتی ہے
لوٹ لے کھل کے زندگی کے مزے
چار دن کی حیات ہوتی ہے
ہم وہ کافر ہیں جن کے جرموں کی
شاعری سے نجات ہوتی ہے
نوجوانی کی عمر میں ماشی
عشق پہلی ذکات ہوتی ہے
رانا التمش ماشی
No comments:
Post a Comment