یوم پیدائش 22 اکتوبر
براہِ دستِ طلب، انکسارِ ذات کے پھول
قبول کیجئے لایا ہوں چار نعت کے پھول
تُو میری قبر پہ خاکِ مدینہ رکھنا دوست
مری طلب میں نہیں تیری کائنات کے پھول
درود ﷺ پڑھتے ہوئے کوئی بھی ارادہ کروں
مہک اٹھیں گے مرے پاس ممکنات کے پھول
حضور ﷺ آپ کے دستِ دعا کی نسبت سے
بروزِ حشر مہک جائیں گے نجات کے پھول
مجھے جو ناقہ ء نبوی ﷺ کا ساتھ مل جاتا
بڑی لگن سے سجاتا اُسے میں کات کے پھول
سُنو یہ میرے نبی ﷺ کی دعاؤں کا ہے ثمر
فرشتے بانٹنے آئے شبِ برات کے پھول
حضور ﷺ آپ ﷺ کا ادنیٰ غلام ہے انجم
جو آپ ﷺ چاہیں تو کھلتے رہیں حیات کے پھول
آصف انجم
No comments:
Post a Comment