Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

فاطمہ تاج

 یوم پیدائش 25 اکتوبر 1948


عروج درد تمنا ہے اب تو آ جاؤ

ہمارا دل یہی کہتا ہے اب تو آ جاؤ


نہیں ہے صحن گلستاں میں کوئی ہنگامہ

ہجوم شوق تمنا ہے اب تو آ جاؤ


کھلے ہیں پھول کئی آرزو کے گلشن میں

بس انتظار تمہارا ہے اب تو آ جاؤ


کبھی کبھی تو حسیں چاندنی بھی چبھتی ہے

کرن کرن میں اندھیرا ہے اب تو آ جاؤ


نہ جانے عمر کہاں یہ تمام ہو جائے

ابھی حیات کا لمحہ ہے اب تو آ جاؤ


ہم اپنے دل کے اندھیروں سے خود پریشاں تھے

چراغ شوق جلایا ہے اب تو آ جاؤ


نہ ساتھ دے گی تمہارا بھی تاجؔ تنہائی

ہمارے ساتھ یہ دنیا ہے اب تو آ جاؤ


فاطمہ تاج


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...