یوم پیدائش 07 اکتوبر
محبت میں ہستی لٹانے کے بعد
سنبھل ہی گئے لڑکھڑانے کے بعد
نہ جانے کہاں یہ خوشی چھپ گئی
فقط اک جھلک ہی دکھانے کے بعد
غموں سے ہمارا ہے دامن بھرا
فقط ایک پل مسکرانے کے بعد
یہ اشکوں کے موتی چھپاتے ہو کیوں
مرے شعر تم گنگنانے کے بعد
سکوں پا گیا ہے دلِ مضطرب
دمِ آخریں پھڑپھڑانے کے بعد
سنادوں تمہیں حالِ دل میں اگر
ندامت ہی ہوگی سنانے کے بعد
ستم گردشِ وقت کا دیکھیے
"ملے آپ ہم اک زمانے کے بعد"
ہے قسمت میں گر تیرگی نازیہ
رہے گی وہ دل بھی جلانے کے بع
نازیہ حسین
No comments:
Post a Comment