یوم پیدائش 07 اکتوبر
جنونِ عشق تھا یا حُسنِ جاں کا جادو تھا
مرا شعور بھی پابندِ چشمِ آہُو تھا
وبالِ جاں تھی سرِ دشتِ مہر تشنہ لبی
نہ تیری زلف نہ آنچل نہ تیرا پہلو تھا
تھےکتنےخون کےدھبےبھی اُسکےدامن پر
وہ جس کے ہاتھ میں انصاف کا ترازو تھا
جب اُس کو سوچ کے ماضی کا آئینہ دیکھا
شکستہ چاہ تھی اِک آس تھی اِک آنسو تھا
خواجہ حنیف احمد تمنا
No comments:
Post a Comment