Urdu Deccan

Wednesday, October 20, 2021

رحمت الٰہی برق اعظمی

 یوم وفات 03 اکتوبر 1983


بہت روشن ہم اپنا نیر تقدیر دیکھیں گے

جب آغوش تصور میں تری تصویر دیکھیں گے


حریم دل کے گرداگرد وہ تنویر دیکھیں گے

جلال مہر انور کو بھی بے توقیر دیکھیں گے


نگاہ دل سے جس دن اسوۂ شبیر دیکھیں گے

خلیل اللہ اپنے خواب کی تعبیر دیکھیں گے


جنون عشق کے الزام میں اے خوش نوا قمری

گلے میں تو نے دیکھا طوق ہم زنجیر دیکھیں گے


الم ہو رنج ہو غم ہو بلا ہو شادمانی ہو

جو تو نے لکھ دیا اے کاتب تقدیر دیکھیں گے


خدا کی راہ میں سب کچھ لٹا کر بیٹھنے والے

خدا کی کل خدائی اپنی ہی جاگیر دیکھیں گے


مرا اعمال نامہ دھل گیا اشک ندامت سے

فرشتے کیا کریں گے کچھ نہ جب تحریر دیکھیں گے


ستم گاروں کو مل جائے گا اپنے ظلم کا بدلہ

کبھی آہ غریباں کو نہ بے تاثیر دیکھیں گے


محبت ہی بنا اے برقؔ ہے تخلیق عالم کی

محبت ہی کو ہر عالم میں عالم گیر دیکھیں گے


رحمت الٰہی برق اعظمی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...