Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

اکرام خاور

 یوم پیدائش 02 اکتوبر 1960

نظم بساط رقص


مجھے لکھنا تھا سرشاری 

مجھے لکھنا تھا دل داری 

مجھے لکھنا تھا اپنا حلف نامہ 

اور بیان استغاثہ 

بادشاہ وقت کے مغرور ایوان عدالت میں 

امڈتی خلق کی موجودگی میں 

واردات قتل خوباں کے حقائق 

اور بیان خلق برہم 


میں قاصد تھا 

غلاموں کا فرستادہ 

مرے ہونے میں مضمر تھی خرابی 

جملہ امکانات مہلک 

اک بھری بندوق 


میں شاعر تھا 

مجھے اعلان کرنا تھا 

مرے اعلان پر ہونی تھی صف بندی 

حساب خوں بہا 

بے باک ہونا تھا 

رباب زندگی پر 

آرزو کا المیہ گانا 


علی الاعلان 

چوراہوں پہ 

بے خود ہونا 

گانا 

رقص کرنا 

اور مر جانا 

مرا منصب مقرر تھا


اکرام خاور


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...