Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

بشیر سیفی

 یوم پیدائش 03 اکتوبر 1948


ایسا لگتا ہے مخالف ہے خدائی میری

کوئی کرتا ہی نہیں کھل کے برائی میری


مجھ میں مدفون بڑے شہر معانی تھے مگر

دور تک کر نہ سکا وقت خدائی میری


بے صدا شہر تھا خاموش تھے گلیوں کے مکیں

ایک مدت مجھے آواز نہ آئی میری


خیر خواہی کا رہا یوں تو سبھی کو دعویٰ

چاہتا بھی تو کوئی دل سے بھلائی میری


شب کی دہلیز پہ قزاق ضرورت تو نہیں

چھین لیتا ہے جو دن بھر کی کمائی میری


کچھ مرے علم نے بھی مجھ کو فضیلت بخشی

فن سے نسبت نے بھی توقیر بڑھائی میری


مجھ کو مجھ تک ہی نہ محدود سمجھنا سیفیؔ

لا مکاں سے بھی پرے تک ہے رسائی میری


بشیر سیفی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...