Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

سجاد باقر رضوی

 یوم پیدائش 04 اکتوبر 1928


دل کی بساط پہ شاہ پیادے کتنی بار اتارو گے

اس بستی میں سب شاطر ہیں تم ہر بازی ہارو گے


پریم پجاری مندر مندر دل کی کتھا کیوں گاتے ہو

بت سارے پتھر ہیں پیارے سر پتھر سے مارو گے


دل میں کھینچ کے اس کی صورت آج تو خوش خوش آئے ہو

کل سے اس میں رنگ بھرو گے کل سے نقش ابھارو گے


سارے دن تو اس کی گلی میں آتے جاتے گزری ہے

اب بولو اب رات ہوئی ہے کیسے رات گزارو گے


پیار کی آنکھیں مند جائیں گی دل کا دیا بجھ جائے گا

کب تک لہو جلاؤ گے تم کب تک کاجل پارو گے


جس کو داتا مان کے تم نے بھیک لگن کی مانگی ہے

اس نے بھی جو سلام کیا تو دامن کہاں پسارو گے


باقرؔ صاحب مہا کوی ہو بڑے گرو کہلاتے ہو

اپنا دکھ سکھ بھول گئے تو کس کا خال سنوارو گے


کلی کلی اشکوں کی لڑیاں پھول پھول یہ کومل گیت

کس کی سیج سجائی باقرؔ کس کا روپ نکھاروگے


سجاد باقر رضوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...