Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

واحد کشمیری

 نظر ملا نا نظر چرانا کمال فن ہے

نگاہ قاتل ترا نشانہ کمال فن ہے


نزاکتیں ہیں روانیاں ہیں ترے بیاں میں

ہراک سخن کا جدا فسانہ کمال فن ہے


تمھارے آنے سے میرا ماضی و حال یکساں

نہ وہ زمانہ نہ یہ زمانہ کمال فن ہے


لکھی ہے رندوں نے اپنے ہاتھوں فرار اپنی

یوں اپنی مرضی شکست کھانا کمال فن ہے


کمال فن ہے لبوں پہ لفظوں کی بے قراری

حیا کی چوکھٹ پہ سر جھکانا کمال فن ہے


محبتوں میں گھلی ہوئی یہ نوازشیں بھی

ملال نو میں یوں منہ چڑھانا کمال فن ہے


سخاوتوں میں محبتوں میں بڑا سکوں ہے

عداوتوں میں قرار پانا کمال فن ہے


لگی ہے برسوں سے آگ دل میں جھلس رہا ہوں 

بھڑکتے شعلوں کو یوں چھپانا کمال فن ہے


واحدکشمیری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...