Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

ملک زادہ منظور احمد

 یوم پیدائش 17 اکتوبر 1929


زندگی میں پہلے اتنی تو پریشانی نہ تھی

تنگ دامانی تھی لیکن چاک دامانی نہ تھی


جام خالی تھے مگر مے خانہ تو آباد تھا

چشم ساقی میں تغافل تھا پشیمانی نہ تھی


غازۂ غم ایک تھا تھے سب کے چہرے مختلف

غور سے دیکھا تو کوئی شکل انجانی نہ تھی


جن سفینوں نے کبھی توڑا تھا موجوں کا غرور

اس جگہ ڈوبے جہاں دریا میں طغیانی نہ تھی


تجھ سے امید وفا خواب پریشاں تو نہ تھی

بے وفا عمر گریزاں تھی کہ طولانی نہ تھی


پڑھ چکا اپنی غزل منظورؔ تو ایسا لگا

مرثیہ تھا دور حاضر کا غزل خوانی نہ تھی


ملک زادہ منظور احمد


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...