Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

ہاجرہ نور زریاب

 شاہانہ وصف جب سے سکندر میں آگیا

دنیا پہ قبضہ اس کے مقدرمیں آگیا


دانا ہے جس نے وقت کو چکرکھلا دیے

ناداں ہے جو کہ وقت کے چکرمیں آگیا


دریا سے اب نکل کے تلاطم سےکھیلوں گی

اچھا ہواسفینہ سمندر میں آگیا


کتنی ہی دعوتیں دیں مگر وہ نہ آسکا

اب اتفاق سے وہ مرے گھرمیں آگیا


بے بس تھا اسقدرکہ صفائی نہ دے سکا

"دستک دیے بغیر مرے گھرمیں آگیا"


اس عشق نے عجب سا کرشمہ دکھادیا

یہ میرا دل جہانِ سخنورمیں آگیا


یہ حسن وعشق لازم وملزوم ہی تو ہیں

یہ راز کائنات کے منظر میں آگیا


اک شخص غیرہوکےبھی اپناسالگتاہے

زریاؔؔب کی تمناکےپیکر میں آگیا


ہاجرہ نور زریاب 


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...