یوم پیدائش 11 اکتوبر 1965
سوچ رہا ہوں کس سیاہی سے آج کے میں حالات لکھوں
کیسے کرلوں دل پتھر کا کیسے میں جذبات لکھوں
قتل و غارت ، عصمت ریزی ،چوری ڈاکہ، خونی کھیل
آج کے دور کے انسانوں کے کیا کیا میں عادات لکھوں
چہرہ چہرہ ایک کھنڈر ہے آنکھوں میں ہے ویرانی
کس چہرے پر کن آنکھوں پر میں اپنے نغمات لکھوں
آنگن آنگن خون کے چھینٹے چہرہ چہرہ بے چہرہ
کس کس کا ذکر کروں میں کس کس کے صدمات لکھوں
دشمن کو کیا دوست لکھوں میں قاتل کو لکھوں معصوم
زخم ملے ہیں جتنے مجھ کو کیا ان کو سوغات لکھوں
دل کو توڑا ، ذہن کو موڑا ،آگ لگا دی گھر گھر میں
اپنی نسل کی خاطر ان کی کیا کیا میں خدمات لکھوں
عبید الرحمان
No comments:
Post a Comment