Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

کرشن کمار طور

 یوم پیدائش 11 اکتوبر 1933


ایک دیا دہلیز پہ رکھا بھول گیا

گھر کو لوٹ کے آنے والا بھول گیا


یہ کیسی بے آب زمیں کا سامنا تھا

خود کو قطرہ قطرے کو دریا بھول گیا


میں تو تھا موجود کتاب کے لفظوں میں

وہ ہی شاید مجھ کو پڑھنا بھول گیا


کس کے جسم کی بارش نے سیراب کیا

کیوں اڑنا موسم کا پرندہ بھول گیا


آخر یہ ہونا تھا آخر یہی ہوا

دنیا مجھ کو اور میں دنیا بھول گیا


میں بھی ہوں منسوب کسی کے قتل سے اب

سورج میری چھت پہ چمکنا بھول گیا


وفا کا کھوٹا سکہ کب تک چلتا طورؔ 

اچھا ہوا جو اپنا پرایا بھول گیا


کرشن کمار طورؔ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...