Urdu Deccan

Saturday, November 13, 2021

اظہر

 کوئی دل سے اتر گیا شاید

زخم امید بھر گیا شاید


اب وہ روتا ہے روز روتا ہے

کوئی اپنا مکر گیا شاید


اس کا کوچہ پڑا ہے ویرانہ

لوٹ کر اپنے گھر گیا شاید۔


اس کے سانسیں رکی اچانک سے

سن کے آواز ڈر گیا شاید


تیرے لب پر جو مسکراہٹ ہے

دل کا غم اب اتر گیا شاید


یہ جو ہلچل سی دل میں ہے اظہر

پھر سے ارماں ابھر گیا شاید


اظہر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...