Urdu Deccan

Saturday, November 13, 2021

رانا التمش ماشی

 یہ نگر وہ نگر قیامت تک 

زندگی ہے سفر قیامت تک


اس کی مرضی ہے کب ملے نہ ملے

میں تو ہوں منتظر قیامت تک


جسم میں روح ڈال کر بولا

آدمی موج کر قیامت تک


وہ کسی اور کا نہ ہو جائے 

رکھ نظر پر نظر قیامت تک


چاندنی آتی جاتی رہنی ہے 

چاند ہے عرش پر قیامت تک


ایک پل ہی ہمیں ڈراتا ہے  

اور رہتا ہے ڈر قیامت تک


مرتے جائیں گے باری باری سب 

چلتا جائے گا گھر قیامت تک


چہرے مٹتے رہیں گے لمحوں میں 

یاد ہو گی مگر قیامت تک


چار دن کی ہے چاندنی دنیا 

چار دن کا اثر قیامت تک


یہ قیامت ہے کیا بھلا ماشی

نہیں ملنی خبر قیامت تک


رانا التمش ماشی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...