Urdu Deccan

Monday, November 15, 2021

ایمان قیصرانی

 یوم پیدائش 15 نومبر


تو اپنی ذات کے زنداں سے گر رہائی دے 

تو مجھ کو پھر مرے ہم زاد کچھ دکھائی دے 


بس ایک گھر ہو خدائی میں کائنات مری 

مرے خدا مجھے اتنی بڑی خدائی دے 


میں اس کو بھولنا چاہوں تو گونج کی صورت 

وہ مجھ کو روح کی پاتال میں دکھائی دے 


بجھا چکا ہے زمانہ چراغ سب لیکن 

یہ میرا عشق کہ ہر راستہ دکھائی دے 


ہمارے شہر کے سوداگروں کی محفل میں 

وہ ایک شخص کہ سب سے الگ دکھائی دے 


اسے غرور عطا ہے کوئی تو اب آئے 

جو اس کے دست میں بھی کاسۂ گدائی دے 


پلٹ بھی سکتی ہوں ایماںؔ فنا کی راہوں سے 

اگر کوئی مجھے اس نام کی دہائی دے 


ایمان قیصرانی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...