Urdu Deccan

Monday, November 15, 2021

افضل ہزاروی

 یوم پیدائش 15 نومبر 1958


سج گیا زخموں سے دل آنگن تو کیا

نم ہوا اشکوں سے اب دامن تو کیا


جل چکا دھرتی کا سینہ دھوپ سے

اب اگر برسا ہے یہ ساون تو کیا


کوئی حسرت لے گیا دیدار کی

اب اٹھے ہے لاکھ وہ چلمن تو کیا


راس دل کو آ سکیں نا پھول جب

لاکھ ہو جنت نما گلشن تو کیا


ہم بھی رکنے کے نہیں افضل میاں

راستے میں ہے کھڑی الجھن تو کیا


افضل ہزاروی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...