یوم پیدائش 15 نومبر 1951
اب افسوس کرنے سے کیا ہوگا حاصل
ہماری تباہی میں تم بھی تھے شامل
قیامت جو گزری ہے ہم پر جہاں میں
نہیں اس میں اپنی خطا کوئی شامل
بس آنکھوں میں آئے ہوئے اشک پی کر
دل غم زدہ پر تو رکھ صبر کامل
ہے قبضہ سبھی ساحلوں پر عدو کا
کہیں بھی نہیں میری کشتی کا ساحل
دعا ہی ہوئی جب نہ پوری ہماری
دل اپنا ہے اب تو گناہوں پہ مائل
دعا مانگتا ہے ہمیشہ یہ سہگلؔ
بنانا مجھے اپنے ہی در کا سائل
احسان سہگل
No comments:
Post a Comment